Dunya Ka Woh Shehar Jis Ka Naam Corona Hai
دنیا کا وہ شہر جس کا نام کورونا ہے
کورونا شہر کی تاریخ اور معلومات - دلچسپ مضمون
آپ نے زندگی میں پہلی بار کورونا وائرس کا نام سال 2020 کے پہلے مہینے میں سنا ہو گا۔لیکن دنیا میں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ نام 1 صدی سے بھی زیادہ عرصے سے سنتے چلے آ رہے ہیں۔ اور اس کی وجہ ہے وہ شہر جس کا نام کورونا ہے۔ یہی نہیں وہاں کے ریلوے اسٹیشن کا، ائیرپورٹ کا، سوئمنگ پول کا، شاپنگ سینٹر کا، قبرستان کا، ہسپتال کا اور اسکول کا نام بھی کورونا ہی ہے۔
لاس اینجلس شہر سے 60 کلو میٹر دور یا پھر دنیا کے اس سب سے بڑے اور سب سے گہرے سمندر سے صرف 50 کلو میٹر دور کورونا شہرواقع ہے. یہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے پرانے شہروں میں سے ایک ہے۔
اٹھارہویں صدی میں لوگوں نے یہاں آ کر رہنا شروع کیا اور انیسویں صدی تک اس علاقے کو ساؤتھ ریور سائیڈ کے نام سے جانا جاتا تھا۔لیکن بیسویں صدی کے آغاز سے صرف 4 سال پہلے 1896 میں اس علاقے کا نام تبدیل کر کے کورونا رکھ دیا گیا۔لیکن تب یہاں رہنے والا کوئی بھی یہ بات نہیں جانتا تھا کے سوا سو سال بعد دنیا پر ایک ایسی وبائی بیماری حملہ آور ہو گی جس کا نام اسی شہر کے نام پر کورونا ہو گا ۔اور جو اکیسویں صدی کی جدید دنیا کو بھی اس طرح بند کر دے گی کے اربوں لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود ہو کر رہ جائیں گے۔دوسری جنگ عظیم سے آغاز سے صرف کچھ دن پہلے یہاں ایسا سیلاب آیا جس نے اس شہر سمیت کیلی فورنیا کے کئی شہروں میں تباہی مچا دی اور جس اخبار نے اس سیلاب کی خبر شایع کی اس کا نام بھی کورونا تھا۔ اور اخبار کا پورا نام تھا کورونا ڈیلی انڈیپنڈنٹ نیوز پیپر۔
کورونا شہر کے کچھ مقامات
یہ ہے اس شہر کا ایک سوئمنگ پول اس کا نام کورونا سٹی پارک پول ہے۔یہ سوئمنگ پول ہر کسی کے لئے نہیں ہے یہاں صرف وہی بچے آ سکتے ہیں جو تیراکی سیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ ہے یہاں کا ایک ریلوے اسٹیشن اس کا نام نورتھ مین کورونا ریلوے سٹیشن ہے۔ یہ امریکا کے صاف ستھرے ریلوے اسٹیشنوں میں سے ایک ہے اور یہاں مسافروں کی سیکورٹی کے بھی اچھے انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بڑے بڑے کنٹینروں کو بھی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لئے بھی یہی اسٹیشن استعمال ہوتا ہے۔
یہ ہے یہاں کا ائیرپورٹ اس ہوائی اڈے پر صرف چھوٹے جہاز ہی اترتے اور اڑان بھرتے ہیں۔ کورونا شہر کے اس ائیرپورٹ کا نام بھی کورونا ائیرپورٹ ہی ہے۔
No comments:
Post a Comment