Python Snake Urdu Documentary Pythonidae Saanp Ki Kahani World's Biggest Snake

  Lal Gulab      

 انڈونیشیاء کا وہ لڑکا جسے 23 فٹ لمبے سانپ نے زندہ نگل لیا

Indonesia Ke Us Larkay Ki Story Jisay Dunya Ke Sub Se Bare Saanp Ne Zinda Nigal Liya

ویسے تو پورے انڈونیشیاء میں ہی سانپ بڑی تعداد میں پاۓ جاتے ہیں لیکن انڈونیشیاء کا صوبہ ویسٹ سلاویسی سانپوں کے حوالے سے کافی مشہور ہے. خاص طور پر اس صوبے کا علاقہ جس کا نام ماموجو ہے. اسے دنیا کے بڑے بڑے سانپوں کا گھر کہا جاۓ تو غلط نہ ہو گا. اس وقت بھی یہاں پر 23 - 23 فٹ کے ایک نہیں بلکہ کئی پائتھن سانپ موجود ہیں۔ انہی سانپوں کی وجہ سے مقامی لوگ خوف میں اپنی زندگی گزارتےہیں۔ پچھلے کچھ سالوں سے اسی علاقے میں انہی سانپوں سے جڑے کچھ انتہائی بھیانک واقعات بھی پیش آ چکے ہیں۔اور آج  آپ ایک ایسے ہی واقعے کے بارے میں جاننے والے ہیں۔

2017

یہ 2017 کی بات ہے انڈونیشیا میں اکبر نام کا یہ لڑکا رہا کرتا تھا۔اس وقت اکبر کی عمر 25 سال تھی۔ اکبر انڈونیشیاء میں ایک کسان تھا۔ اکبر کا گھر ماموجو میں سالو بیرو کے علاقے میں تھا جہاں یہ اپنے باپ، چھوٹے بھائی، بیوی اور 2 بیٹیوں کے ساتھ رہا کرتا تھا۔ اکبر اپنی بیٹیوں کے اچھے مستقبل کے لئے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر انہی کھیتوں میں جایا کرتا تھا جہاں اکبر کے انکل نے پہلے بھی کئی سانپوں کو پکڑا اور مارا تھا۔ اکبر کے اس انکل کا نام ادھان تھا۔ وہ اب اس دنیا میں نہیں لیکن اس دنیا سے جانے سے پہلے ادھان نے اپنے علاقے میں رہنے والوں کو خبردار کیا تھا کے ان کے علاقے میں کم سے کم بھی 7 پائتھن سانپ موجود ہیں اور وہ بھی کافی  بڑے۔

ادھان کی اس بات کے بعد مقامی لوگوں کو ان 7 میں سے 1 سانپ دکھائی دیا جسے انہوں نے مار ڈالا اس کے بعد تقریباً 18 فٹ لمبا ایک اور سانپ بھی انھیں دکھائی دیا لیکن وہ بھاگ نکلنے میں کامیاب رہا۔ لیکن یہ بات اب پکی ہو چکی تھی کہ ان کے علاقے میں بڑے  پائتھن موجود ہیں۔لیکن یہ بات کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ علاقے میں سانپوں کی اصل تعداد آخر ہے کتنی۔مقامی لوگوں کو لگتا تھا کہ اگر سانپوں نے انھیں نقصان پہنچایا بھی تو زیادہ سے زیادہ وہ ان کے جانور ہی نگل سکتے ہیں۔ اس لئے مقامی لوگ خود سے زیادہ اپنے جانوروں کو ان سانپوں سے دور رکھنے لگے۔

March 24, 2017

یہ 24 مارچ 2017 کا دن تھا  انڈونیشیاء میں یہ جمے کا دن تھا۔ سالوبیرو میں یہ صبح کا وقت تھا۔اکبر نیند سے جاگا تو اس خواب کے بارے میں سوچنے لگا جو اس نے اٹھنے سے پہلے دیکھا تھا۔ وہ خواب بظاھر تو اکبرکو اچھا لگ رہا تھا لیکن تب اکبر یہ بات نہیں جانتا تھا کہ اس کے خواب کی تعبیر انتہائی حد تک بھیانک ہے۔

اگر اکبر کو معلوم ہوتا کے اس کے خواب کی تعبیر بہت افسوسناک ہے تو وہ اسی دن سے اپنے کام پر جانا چھوڑ دیتا لیکن روزانہ کی طرح اکبر اس دن بھی اپنے کام پر روانہ ہو گیا۔ سارا دن کام کرنے کے بعد جب وہ رات کو اپنے گھر آیا تو اس نے اپنے خواب کے بارے میں اپنے بھائی کو بتایا۔ اکبر کے بھائی نے بھی اکبر کی طرح اس خواب کو کوئی اہمیت نہ  دی۔

March 25, 2017

یہ 25 مارچ 2017 کا دن تھا ... اکبر کے لئے یہ زندگی کا سب سے برا دن تھا۔ ٹھیک صبح 7 بجے اکبر زندگی میں ایک آخری بار اپنے کام پر روانہ ہوا۔ دوپہر تک سب ٹھیک چل رہا تھا اور اکبر اپنے کام میں مصروف رہا۔لیکن پھر اچانک کچھ ایسا ہوا جس کے بارے میں اکبر اور اس کے علاقے میں رہنے والے لوگوں نے زندگی میں کبھی سوچا تک نہ تھا۔
دوپہر 1 بجے اکبر کے کھیتوں سے 1 بہت بڑا  پائتھن سانپ نمودار ہوا جو کہ 20 فٹ یا اس سے بھی زیادہ لمبا تھا. پائتھن نے اکبر کو اپنا شکار بنانے کے لئے پیچھے سے حملہ کیا اور اکبر کی گردن کو پکڑ لیا   اور اسے زندہ ہی نگنے کی کوشش کرنے لگا۔ اکبر نے پائتھن کے منہ سے اپنی گردن چھڑانے کی بہت کوشش کی۔ اس دوران علاقے میں رہنے والے کچھ لوگوں نے اکبر کے چیخنے کی آواز سنی مگر کوئی بھی اس کی مدد کو نہ آیا۔

 ٢٥مارچ 2017 کی اس رات جب اکبر اپنے گھر نہ پہنچا تو اکبر کا باپ اور اس کا بھائی پریشان ہو گئے۔ جبکہ اکبر کی بیوی اپنی دونوں بیٹیوں کے ساتھ انڈونیشیاء کے گاؤں سولا بارا میں اپنے ماں باپ کے گھر رہنے گئی ہوئی تھی اس لئے وہ اس بات سے بے خبر تھی کہ ان پر کیسی قیامت اتری ہے۔
 اس رات اکبر کے بھائی نے اکبر کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی مگر اسے اکبر کہیں دکھائی نہ دیا۔ یہاں تک کے اگلا دن بھی گزر گیا مگر اکبر  کا کہیں کچھ پتہ نہ چلا۔

March 27, 2017

وہ 27 مارچ 2017 کا دن تھااکبر کا بھائی اور  مقامی لوگ اسے تلاش کرنے میں مصروف تھے کے اچانک انھیں ایک دہشت طاری کر دینے والا خوفناک سانپ دکھائی دیا۔ جس کا پیٹ بڑھا ہوا تھا اور یہی وجہ تھی  جس سے یہ شک پڑا کے کہیں اکبر سانپ نے اکبر کو زندہ تو نہیں نگل لیا۔
اسی شک کی وجہ سے پائتھن کو پکڑ لیا گیا     لیکن جب اس کا پیٹ چیر کر دیکھا گیا تو سب کے سب حیران رہ گئے۔ کسی کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ اکبر کی زندگی کا خاتمہ اس طرح ہوا۔ سانپ کے پیٹ سے اکبر کی لاش کو باہر نکالا گیا تو سالو بیرو میں یہ خبر آگ کی طرح پھیل گئی کے ایک بڑے پائتھن سانپ نے ایک لڑکے کو زندہ ہی نگل لیا۔
اکبر کے دنیا سے جانے کے بعد اکبر کے بھائی جس کا نام نرجایا ہے اسے اپنے بھائی کا وہ خواب یاد آیا جو اس نے مرنے سے صرف 1 دن پہلے دیکھا اور اسے سنایا تھا.
اکبر نے اپنے بھائی کو جو خواب سنایا تھا اس بارے میں نرجایاکا کہنا تھا۔

وہ جمے کی رات تھی جب اکبر نے مجھے اپنے خواب کے بارے میں بتایا تھا۔ اکبر نے بتایا تھا کے اس نے اس دنیا سے چلی جانے والی اپنی ماں کو خواب میں دیکھا تھا۔ خواب میں اکبر کی ماں نے اس سے کہا تھا کے وہ اسے بہت یاد کرتی ہے اور ملنا چاہتی ہے۔ جس کے بعد اسی خواب میں اکبر نے خود کو اپنی ماں سے ملتے ہوئے بھی دیکھا اور ان سے یہ بھی کہا کے میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔

logoblog

Thanks for reading Python Snake Urdu Documentary Pythonidae Saanp Ki Kahani World's Biggest Snake

No comments:

Post a Comment